القدس نیٹ ورک کو انٹرویو دیتے ہوئے فلسطینی قومی اسمبلی کے رکن تیسر العلی نے کہا کہ مرکزی کونسل میں محمود عباس کے بیانات ان لوگوں کی توہین ہیں جو اب ان سے امیدیں کھو بیٹھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ الفاظ قومی اتحاد میں رکاوٹ ہیں کیونکہ کوئی بھی فلسطینی ایسے لوگوں سے اتحاد نہیں کرسکتا جو ان پر غیر قومی ہونے کا الزام لگاتے ہیں اور انہیں فلسطینی عوام کے نقصانات کا سبب سمجھا جاتا ہے، جب کہ ان نقصانات کی وجہ قابضین ہیں۔
العلی نے کہا کہ مزاحمت کے خلاف عباس کے الفاظ کا مطلب اس سلسلے میں انتہا پسند صیہونی وزیر بیزلیل سموٹریچ کے موقف کی حمایت کرنا ہے، جس نے مزاحمت پر غزہ پٹی کو تباہ کرنے کا الزام لگایا اور اسے غیر مسلح کرنے اور صیہونی قیدیوں کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔
آپ کا تبصرہ